بجلی صارفین کے لیے بری خبر، 400 یونٹ والی تجویز مسترد کر دی گئی

نگران حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کو 400 یونٹ والے بجلی سارفین کے لیے ریلیف کی تجویز دی تھی لیکن آئی ایم ایف نے اس تجویز کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ صرف 200 یونٹ والے صارفین کو ریلیف دیا جائے گا۔ جو شخص 200 سے زیادہ یونٹ استعمال کرے گا اس کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا صرف 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین اپنے بلوں کی قسطیں کروا سکے گے اور اپنے بل کو قسط کی صورت میں جمع کروا سکیں گے۔اگر وہ 200 یونٹ والے صارفین بل جمع نہیں کرا سکیں گے تو تاریخ گزرنے کے بعد بھی ان پر کوئی جرمانہ نہیں کیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ریلیف صرف اگست 2023 کے بجلی کے بلوں میں دیا جائے گا۔ جو بل اگست 2023 میں آئے ہیں صرف ان بلوں پر اقسات کی جائیں گی۔ اس تجویز سے پاکستان کے 40 لاکھ بجلی صارفین فائدہ اٹھا سکے گے اور آج ہی یہ دستاویز وزیراعظم پاکستان کو سمری کر دی جائیں گی تاکہ وہ ان کی منظوری دے سکیں۔
آپ کو مزید معلومات دیتے چلیں کہ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کو اپنی تجویز بھیجی تھی کہ جس شخص کے 400 یونٹ استعمال ہوئے ہیں ان کی اقساط کے ذریعے پیسے موصول کیے جائیں لیکن آئی ایم ایف نے یہ تجویز مکمل طور پر مسترد کر دی۔پاکستان اس وقت مشکلات کا شکار ہے اور مشکلات سے نکلنے کے لیے پاکستان میں الیکشن جلد از جلد ہوں پھر ہی پاکستان ان مشکلات سے نکل سکے گا ورنہ ایسے ہی اور مشکلات میں پھنستا جائے گا۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے تو صاف کہہ دیا کہ پاکستان میں کوئی مہنگائی نہیں ہے۔ اس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے لیکن ان صاحب کو یہ نہیں پتہ کہ غریب عوام کس مشکلات میں پھنسی ہوئی ہے۔وہ تو کہتے ہیں کہ بجلی کے بل زیادہ نہیں آ رہے لیکن اگر وہ اپنے عیاشانہ محل سے باہر نکل کر سڑکوں پر دیکھیں تو احتجاج ہی احتجاج نظر آئے گا لیکن ان کو اس بات سے بالکل فرق نہیں پڑتا۔